بھٹکل یکم نومبر(ایس او نیوز) مرڈیشور بستی مکّی نامی علاقے میں واقع مرارجی رہائشی اسکول کی 6طلبہ دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد غذائی سمیت(فوڈ پویزننگ) کا شکار ہوگئے جس کے بعد علاج کے لئے انہیں شیرالی کے اسپتال میں منتقل کرنا پڑا۔
غذائی سمیت کی وجہ سے بیمارہونے والی طالبات کی شناخت رکھشا اوپار سرسی(۱۳سال)،کیرتن نائک بھٹکل(۱۳سال)، ہرشیتا نائک سرسی (۱۲سال)، سندھو پجاری سرسی(۱۳سال)، وینا نائک (۱۲سال) کے طور پر کی گئی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ صبح ناشتے کے بعد بچیوں نے دوپہر کا کھانا کھایا تھا۔ شام ۴ بجے کے وقت ساتویں جماعت کی 5اور چھٹی جماعت کی ایک طالبہ نے پیٹ درد کی شکایت کی اور اس کے ساتھ ہی وہ قئے بھی کرنے لگیں۔ فوری طور پر اسکول کی ہیڈ مسٹریس اور ہاسٹل کی وارڈن اور اسٹاف نرس نے ابتدائی طبی امداد دی اس کے بعد ان بچیوں کو مرڈیشور کے پرائیویٹ کلینک میں لے جایا گیا۔ وہاں سے بچیوں کوشیرالی سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا۔
رہائشی اسکول کی طالبات کی طبیعت خراب ہونے کی اطلاع ملنے پر بھٹکل تحصیلدار وی این باڈکر نے اسپتال پہنچ کر ان کی عیادت کی، اور اسکول مسٹریس سے اس واقعے کے بارے میں تمام تفصیلات معلوم کرنے کے بعد طالبات کی صحت کے تعلق سے باخبر رہنے کی ہدایت دی۔ اسپتال کی ڈاکٹر ہیماوتی ہیبلے نے بتایا کہ فوڈ پوئزننگ سے بیمار ہوکر اسپتال لائی جانے والی چھ طالبات کو ضروری علاج کے بعد افاقہ ہوا ہے جس کی وجہ سے انہیں رہائشی اسکول میں واپس بھیج دیا گیا ہے۔ مرارجی رہائشی اسکول کی ہیڈمسٹریس ویدیانائک نے بتایا کہ اسکول میں فی الحال 176طالبات زیرتعلیم ہیں۔ انہیں جو غذا فراہم کی جارہی ہے وہ سرکاری قوانین اور معیار کے مطابق ہوتی ہے۔اسکول کے تمام اساتذہ اوردیگر عملے کے افراد طالبا ت ہے کے ساتھ ہی کھانا کھاتے ہیں۔ مگر اچانک 6طالبات کی طبعیت خراب ہوجانے کے بعد انہیں اسپتال لے جاکر ان کا مناسب علاج کردیا گیا ہے۔چونکہ کھانا تمام لوگوں نے کھایاتھا اور صرف ۶ طالبات کی طبیعت خراب ہوئی تھی ، اس کی وجہ سے اس معاملے کو فوڈ پوائزننگ کہنا صحیح نہیں لگتا۔ جن طالبات کی طبیعت بگڑ گئی تھی وہ اب وہ پوری طرح صحت یاب ہوگئی ہیں۔